
یہ بات بہت ہی قابل تشویش ہے کہ عالم اسلام میں بھی مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے اور تمام اسلامی ممالک خاموش ہیں
اگر تمام اسلامی ممالک ایک پلیٹ فارم پرآجاییں تو یقینا وہ مسلمانوں کے حق میں کافی موثر کردار ادا کر سکتے ہیں یہ وہ وقت ہے
جبکہ مسلم ممالک کو ایک فرنٹ پر آجانا چاہییے اور دہشت گردی کے نام پر مسلمانو پر ہو رہے ظلم و ستم کے خلاف پر زور احتجاج
کرنا چاہییے اور امریکا کے ٹٹو نہ بنکر امریکا کو ہی سبسے بڑا دہشتگرد قرار دینا چاہییے آج جس طرح مسلمان ساری دنیا میں مسلمانوں کو
تعصب کا شکار بنایا جا رہا ہے اگر اسکے خلاف آواز بلند نہ کی گیی تو یہ نہایت خترناک صورت اختیار کر لیگا۔ میں اپنے نوجوان بھاییوں
سے کہنا چاہونگا کہ خدارا بیدار ہو جاییے دنیا کی رنگرلیوں پر مت مرو بستر کی موت اچھی نہیں آج فلسطین مین مسلمانوں پر یہودی
جو ستم ڈھا رہے ہیں وہ کسی سے چھپا نہیں ہے وہ مسلمان بچیوں کو اپنے یہاں اسلییے قید کرکے رکھے ہوے ہیں کہ انکے پیٹ سے
یہودی بچے نکالیںگے امریکا کی جیلوں میں بند مسلمان عورتوں کو جنسی تشدد کا نشانا بنایا جاتا ہے انڈیا کی جیلوں میں بند بیقصور نوجوانوں
کے ساتھ جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیا جا رہا ہے انکا کیا قصور ھے بس یہی کہ انہو نے اللہ کے کلمہ کو پڑھا ہے وہ مسلمان ہیں
اگر ہم آج بیدار نہ ہویے تو یہ ظلم وستم کا سیلاب ہمارے گھر میں بھی داخل ہو جایے تو کچھ بعید نہیں ہے مجھے تو ٹیپو سلطان کا
وہ جملہ یاد آتا ہے ”گیدڑ کی سو سال کی زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے ” ہمارے اکابر نے اپنی جانو ں کو قربان کر
دیا مگر مسلمانوں پر ظلم اور مسلمانوں کا انحطاط برداشت نہیں کیا ۔ آج اگر ہم نہ جاگے تو آنے والا کل اس سے بھی زیادہ خطرناک ہوگا
اور جو آجکل دنیا کے مسلمانوں کے ساتھ ہو رہا ہے وہی ہمارے ساتھ بھی ہوگا۔
جوآجکی شب سکوں سےگذری توکل کا موسم خراب ہوگا
سکوت سحرا کے بسنے والو شرا رتو ں کا مزا ج سمجھو
ابھی تو اتنی گھٹن بڑھے گی کہ سانس لینا عذاب ہو گا
No comments:
Post a Comment